ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ۔مودی نے بی ایس پی کانیافل فارم بتایا،بندیل کھنڈکی پسماندگی کا بھی لگایاالزام

ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ۔مودی نے بی ایس پی کانیافل فارم بتایا،بندیل کھنڈکی پسماندگی کا بھی لگایاالزام

Tue, 21 Feb 2017 10:44:49  SO Admin   S.O. News Service

جالون ، 20؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )وزیر اعظم نریندرمودی نے آج ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس کو ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے بتاتے ہوئے بند یل کھنڈ کی بدحالی کے لیے انہی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔مودی نے بند یل کھنڈ کے علاقے میں آنے والے ارئی میں منعقد ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی، بی ایس پی اورکانگریس کی حکومت میں پورے بند یل کھنڈ میں سب کچھ برباد ہو گیاہے۔بند یل کھنڈ کے لیے اترپردیش اسمبلی کا الیکشن ایک بہت بڑا فیصلہ ہے، اسے طے کرنا ہے کہ ایس پی، بی ایس پی کے چکر سے نکلناہے کہ نہیں؟۔انہوں نے کہا کہ قدرت نے بند یل کھنڈ کو باقی سب کچھ دیا ہے ، لیکن عوام نے ریاست میں ایسی حکومتیں بنائی ہیں، جنہوں نے اس علاقے کو تباہ کر دیا ہے، ایس پی، بی ایس پی، کانگریس سب ایک ہی سکے کے الگ الگ پہلو ہیں، وہ ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا وعدہ ہے کہ جب اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت بنے گی ،تو وزیراعلیٰ کے دفترکے تحت ایک آزاد بند یل کھنڈ ترقیاتی بورڈ بنایا جائے گا، ساتھ ہی علاقے میں پھل پھول رہے غیر قانونی کان کنی پر سیٹلائٹ کے ذریعے نگرانی کرکے نہ صرف روک لگائی جائے گی بلکہ اس کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔انہوں نے بی ایس پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ اب تو بی ایس پی کا نام ہی تبدیل ہووہ بہوجن سماج پارٹی نہیں بلکہ ’بہن جی سمپتی پارٹی‘بن گئی ہے، بند یل کھنڈ کے لوگ یہ بتائیں کہ جو اپنے لیے دولت جمع کرتے ہیں، وہ آپ کا مسئلہ کبھی حل کریں گے کیا؟۔مودی نے کہا کہ بند یل کھنڈ نے ایس پی، بی ایس پی، کانگریس کو دیکھ لیا ہے، وہ پینے کا پانی تک نہیں دلا پائے، کیا ان کے بھروسے آگے بھی آپ کی گاڑی چلے گی؟بند یل کھنڈ کی عوام سے اپیل ہے کہ 70سال میں بند یل کھنڈ کی جو بربادی ہوئی ہے، اسے پانچ سال میں ٹھیک کرنا ہے، بند یل کھنڈ کو گڑھے سے باہر نکالنا ہے تو دہلی کے ساتھ ساتھ ریاست میں بھی بی جے پی کا انجن لگانا ہوگا۔


Share: